حیدرآباد، 28جون؍(ایس ونیوز/آئی این ایس انڈیا)تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ جلد ہی دہلی میں دھرنا دیں گے تاکہ حیدرآباد میں ان کی نئی بنی ریاست کیلئے الگ سے ہائی کورٹ کے قیام کے مطالبے پرزوردیاجا سکے۔ان کی حکومت کا کہنا ہے کہ تلنگانہ کیلئے علیحدہ ہائی کورٹ ریاست کی خودمختاری کیلئے ضروری ہے۔تلنگانہ کا قیام سال 2014میں آندھرا پردیش سے الگ کر دیاگیاتھاتبھی سے دونوں پڑوسی ریاستیں ایک دوسرے پر نشانے لگاتی رہی ہیں۔اکثر پانی کے معاملے پر اور کبھی کبھی حیدرآباد میں زمین جائیداد کو لے کر جو فی الحال 2024تک دونوں ہی ریاستوں کی دارالحکومت ہے اور اس کے بعد وہ تلنگانہ کی دارالحکومت ہو جائے گی۔نیا تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا جب تلنگانہ نے آندھرا کے ججوں کی تقرریاں ضلعی عدالتوں میں کئے جانے پر اعتراض کیا۔کے سی آر کے نام سے پکارے جانے والے وزیراعلیٰ کی بیٹی اور رکن پارلیمنٹ کے کویتا کے مطابق یہ تلنگانہ پرکنٹرول قائم کرنے کی کوشش ہے ۔انہوں نے آج این ڈی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ آندھرا کے جج وہیں کی عدالتوں میں تعیناتی لینے کے بجائے تلنگانہ میں عہدوں کاانتخاب کر رہے ہیں تاکہ نوکر شاہوں اور پولیس حکام کو پریشان کیا جا سکے، سزا دی جا سکے کیونکہ آندھرا حکومت اپنی مخالف ریاست میں سیاست اور انتظامیہ پر کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ہائی کورٹ کا فوری طور پر تقسیم کیا جانا چاہئے جس کیلئے ان کے والدنے وزیر اعظم نریندر مودی سے تقریباََ10باربات کی ہے۔کویتاکاالزام ہے کہ مرکزبھی آندھرا پردیش کی ہی حمایت کر رہا ہے کیونکہ آندھرا میں حکمراں پارٹی کامرکزمیں اتحادی ہے۔